donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaista Mufti Farrukh
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* بکھیر دیجیے اِس راکھ کو ہوائوں می¬ *
بکھیر دیجیے اِس راکھ کو ہوائوں میں
کہ منجمد یہ رہی ذات کی گھپائوں میں

میں ٹھیر ٹھیر کے ہر شعر کو سناتی رہی
وہ قہر ڈھاتے رہے آندھیوں سے گائوں میں

گریز پا ہے بہاروں کے دام سے کوئی
خزاں ہی راس رہی ہے مری فضائوں میں

جو تم نے راستہ بھولا تو گھر نہ لوٹو گے
کہ اب اثر ہی نہیں ہے مری دعائوں میں

سوا ہے غم تری یادوں کا اور ممکن ہے
کہ ڈھونڈنے تجھے نکلے یہ دل خلائوں میں

وہ سادگی ترے بچپن کی بھولتی ہی نہیں
تمام عمر کا جادو ہے اُن ادائوں میں
******


 
Comments


Login

You are Visitor Number : 317