donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaista Mufti Farrukh
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اَن کہے لفظ۔۔۔ *
اَن کہے لفظ۔۔۔


وہ سارے لفظ جو لکھے نہیں گئے ہیں ابھی
مرے لہو میں رواں ہیں صداقتوں کی طرح
میں بوند بوند حقیقت کا زہر پیتی ہوں
میں اشک اشک سلگتی ہوں رَت جگوں کی طرح

وہ سارے لفظ جو لکھے نہیں گئے ہیں ابھی
خیالِ ُکن کی صدائوں کے منتظر ہیں ابھی
زمینِ خلد میں کلیوں کی آبیاری کو
مرے خیال کے انفاس معتبر ہیں ابھی

رہائی دینے کو بے چین ہیں مری آنکھیں
کہ اشک بن کے ٹپک جائیں میری تحریریں
میں شام کے سبھی منظر ہوائوں میں دیکھوں 
اُجالے بن کے بکھر جائیں میری تصویریں

وہ سارے لفظ جو لکھے نہیں گئے ہیں ابھی
میں سوچتی ہوں ان الفاظ کی خموشی کو
بسیط بحر کی گہرائیاں عطا کردوں
وہ قافلے کہ جو محصور ہیں خرابوں میں

جرس کی گونج کی مانند انھیں رِہا کردوں
وہ سارے لفظ جو لکھے نہیں گئے ہیں ابھی۔۔۔ 
*******











 
Comments


Login

You are Visitor Number : 333