donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaista Mufti Farrukh
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ایک دیوار جو حائل ہے مری سوچوں میں *
دیوارِ گریہ


ایک دیوار جو حائل ہے مری سوچوں میں
کتنے پیچیدہ سوالوں سے مجھے روکتی ہے
جب بھی میں رختِ سفر باندھتی ہوں شانے پر
اپنی جادو بھری ہستی سے مجھے ٹوکتی ہے

یہ جو دیوار کہ رہتی ہے سیہ خانوں میں
دن ڈھلے اپنے طلسمات کودکھلاتی ہے
مجھ کو محصور کیے رکھتی ہے انگاروں میں 
چار جانب رخِ انوار سے بہلاتی ہے

ایسا لگتا ہے کہ تاروں سے دمکتی ہوئی رات
اِک ذرا جنبشِ مژگاں سے بھی بجھ جائے گی
میری سوچوں کے تسلسل کو یہ بپھری ناگن
ایک ہی آن میں افسوس نگل جائے گی

صبح ہوتے ہی یہ دیوار سیہ خانوں میں
ریت کے ڈھیر کی مانند اتر جائے گی
رات کی جادوگری خواب سی بن جائے گی
شمع دانوں میں فقط راکھ ہی رہ جائے گی

اِک نیا دن مری ویران گزرگاہوں پر
لے کے کشکول مرے ساتھ اتر آئے گا
میرے دامن سے لپٹ کر یہ سمے کا ریلا 
مجھ کو مجھ سے ہی جدا کرنے پہ اکسائے گا

ایک دیوار جو حائل ہے مری سوچوں میں

*******




 
Comments


Login

You are Visitor Number : 311