* بول میٹھے زبان میں رکھا *
غزل
بول میٹھے زبان میں رکھا
پھول خوشبو بیان میں رکھنا
جینا مرنا سبھی ہے مٹھی میں
یہ تصور گمان میں رکھنا
جانے کب کس گھڑی ضرورت ہو
چور در بھی مکان میں رکھنا
جب منافق کے بیچ جینا ہو
تیر ہردم کمان میں رکھنا
رکھنا پتوار ہاتھ میں اپنے
اور ہوا بادبان میں رکھنا
ملنے جلنے میں لطف آئے گا
فاصلہ درمیان میں رکھنا
درد و غم ہیں شکیل دھرتی کے
ان کو مت آسمان میں رکھنا
شکیل انور
Beauty Art Press, Naya Mahalla
Railpar, Asansol
Mob: 9832272800 / 03412270270
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|