* دیکھ کر زندگی کی مری کج روی *
غزل
دیکھ کر زندگی کی مری کج روی
آئنوں کی طرح سب ہوئے حیرتی
لیں بلائیں مری صبح دم اٹھتے ہی
جانے کیا خواب دیکھا ہے ماں نے مری
ٹھوکریں جب لگیں تو پتہ یہ چلا
کتنی خوش فہم تھی یہ مری دوستی
چند مصرعوں پہ ہی دم اکھڑنے لگے
اتنا آساں نہیں ہے فنِ شاعری
چاند کو جانے کیوں میں نے مدعو کیا
جب کہ بستر پہ تھی میرے گھر چاندنی
اے شکیلِ حزیں بس حقیقت ہے یہ
تیرگی کے تعاقب میں ہے روشنی
شکیل انور
Beauty Art Press, Naya Mahalla
Railpar, Asansol
Mob: 9832272800 / 03412270270
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|