|
* ایک عورت ہوں میں *
ایک عورت ہوں میں
اوزان میں لٹکی ہوئی عورت ہوں میں
مضطرب روح، درد آشنا
زخموں پہ بہاراں
فرائض کی کشاکش
اور حق میرا ماورا
اوزان میں لٹکی ہوئی عورت ہوں میں
چاہت کی کلید نہ میرے ہاتھ لگی
نہ دامن تار تار میرا سل پایا
کبھی ٹھکرائی گئی تو کبھی ترکِ تعلق کی وعید
ہجر کی سرحدوں پہ کھڑی
اور تنہائی میری ہمجولی
اوزان میں لٹکی ہوئی عورت ہوں میں
خواہشیں، آرزوئیں، تمنائیں
ترسیل کو ترستی رہیں
شوقِ تمنا ، بے م ہر لمحے
اور سوختہ آنکھوں کی ویرانی
جیسے ڈھونڈ رہی ہوں کاتبِ تقدیر کو
اوزان میں لٹکی ہوئی عورت ہوں میں
شمع اختر کاظمی
12/14, Sai Nagar
Bhiwandi-421302
(Maharashtra)
Mob: 7875292799
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|
|