donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaukat Ali Naz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کاسہء دل کو ترے در سے الگ رکھتا ہوں *
غزل

کاسہء دل کو ترے در سے الگ رکھتا ہوں
میں کہ آئینے کو پتھر سے الگ رکھتا ہوں

رتجگے  نیند سے  برباد  نہ  ہو  جائیں  کہیں
آنکھ کو خواب لشکر سے الگ رکھتا ہوں

نقدِ جاں کوچہء قدرت میں لٹا کر ہر بار
خود کو زنجیرِ مقدر سے الگ رکھتا ہوں

اپنی تنہائی کو محفل کے عوض کیوں بیچوں
اس لئے خود کو بھرے گھر سے الگ رکھتا ہوں

بھوک سے مرنے نہیں دیتا پرندہ کوئی
ان کے حصے کو برابر سے الگ رکھتا ہوں

تندیٔ بادِ مخالِف کا نہیں خوف مجھے
زورِ پرواز ترے پر سے الگ رکھتا ہوں

چھوڑ آیا تیری دہلیز پہ آنکھیں اپنی
موجِ کو نازؔ سمندر سے الگ رکھتا ہوں
******
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 404