* اس در سے مجھے نازؔ مسیحائی ملی ہے *
نعتِ رسولِ مقبولؐ
اس در سے مجھے نازؔ مسیحائی ملی ہے
قربت ہوئی آقا سے شناسائی ملی ہے
جوکچھ بھی ملا مجھ کو ملا آپؐ کے صدقے
شہرت ملی ، عزت ملی ، دانائی ملی ہے
میں جب سے ہوا قید غمِ عشقِ نبیؐ میں
عُشاقِ زمانہ سے پذیرائی ملی ہے
اس روضہء انوار کو تکتا ہی چلا جائوں
کیا نور میں ڈوبی ہوئی بینائی ملی ہے
قرطاس پہ ہونے لگی الفاظ کی رم جھم
خامے کو عجب طاقتِ گویائی ملی ہے
شوکت علی نازؔ ۔ دوحہ ، قطر ۵۵۵۵۹۵۸۳
|