* تیری سانسیں مرے احساس کو چھو جاتی *
غزل
تیری سانسیں مرے احساس کو چھو جاتی ہیں
بن کے شعلہ کئی انداز سے لہراتی ہیں
کتنی قاتل ہیں ترے پیار کی میٹھی باتیں
تیر بن کر مرے سینے میں اُتر جاتی ہیں
پیش موسم نے کیا ہے وہی خونیں منظر
اب نگاہیں مری اٹھتے ہوئے گھبراتی ہیں
گھر میں شیشہ ہے نہ کنگھی نہ سہیلی نہ بہن
میری زلفیں تو ہوائوں سے سنور جاتی ہیں
دل میں آیا تو نہیں ترکِ تعلق کا خیال
تیری آنکھیں مری آنکھوں سے بھی شرماتی ہیں
پاس رہتا نہیں اک تیرے سوا کوئی بھی
ٹولیاں جب مری سکھیوں کی چلی جاتی ہیں
کس قدر شوخ بڑی شوخ ہیں یادیں اُس کی
مجھ کو الجھاتی ہیں شوکت کبھی سلجھاتی ہیں
ڈاکٹر) شوکت جہاں )
8/1, Chamru Khansaman Lane
Kolkata-700017
Mob: 9903243728
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|