donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Sheen Zad
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* یا تو مرا خمیر کسی شان سے اُٹھا *
یا تو مرا خمیر کسی شان سے اُٹھا
یا پِھر یہ اپنا بوجھ مری جان سے اُٹھا
 
یہ پر یقین کے تو ملے بعد میں مُجھے
اڑنے کا شوق تو فقط امکان سے اُٹھا
 
ورنہ اُٹھا کے پھینک نہ دوں میں اِسے کہیں
سُن دیکھ اپنا آئینہ ایمان سے، اُٹھا
 
سارے ستم گزار مگر اک وقار سے
جتنے جفا کے ہاتھ اُٹھا مان سے اُٹھا
 
لے کر تخیُلات کو الہام تک گیا
یہ زوق یہ خُمار جو وجدان سے اُٹھا
 
اس آگہی کا بوجھ کہاں تک سہے کوئی
اس آگہی کے بوجھ کو انسان سے اُٹھا
 
قاتل ہمارا سر بھی فخر سے بلند ہے
تلوار تو بھی دیکھ ذرا آن سے اُٹھا
 
ش زاد
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 319