donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Sheerin Zuban Khanam
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہار گئی زخموں سے میرے دریا کی گہرا *
غزل

ہار گئی زخموں سے میرے دریا کی گہرائی بھی
کیا جانے کس حال میں ہوگا آج مرا سودائی بھی

آج تو خوابوں میں ہی آکر مجھ سے کوئی بات کرو
دیکھو مجھ سے روٹھ گئی ہے آج مری تنہائی بھی

برسوں پہ دل دیکھ کے اُس کو اپنی دھڑکن بھول گیا
آنکھوں نے بھی کچھ نہ بتایا روٹھ گئی گویائی بھی

ایک ترے ہونے سے گھر میں شہر کی رونق رہتی تھی
اے پردیسی سونی ہے اب دل کی طرح انگنائی بھی

جاتی رُت میں گوندھ رہے تھے وہ میری زلفوں میں پھول
خوش تو دلِ ناداں تھا لیکن میں تھی کچھ گھبرائی بھی

یاد آئے اُس خال و خط کو جیسے صدیاں بیت گئیں
ہجر کی شب میں آخر رستہ بھول گئی تنہائی بھی

آنکھوں کی دہلیز پہ اب بھی ایک دِیا جلتا ہے شفق
جانے لوٹ کے کب آجائے وہ میرا ہرجائی بھی

شیریں زبان خانم شفق

Deptt. of Urdu
T.N.B. College
Bhagalpur (Bihar)
Mob: 9431876507
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 278