* روح بے قرار ہے *
روح بے قرار ہے
فضا بھی سوگوار ہے
اداس ہے کلی کلی
لٹی لٹی بہار ہے
جو ربط اس سے تھا مرا
وه اب بھی استوار ہے
کسے غرض حیات سے
یہ زندگی تو بار ہے
یہ شعر ہیں کے ہے صدا
یہ درد کی پکار ہے
یہ بےسبب اداسیاں
یہ کس کا انتظار ہے
لٹ چکا ہے قافلہ
غبار ہی غبار ہے
میں غم سے ہم کنار ہوں
وه سربہ سر نکھار ہے
مگر سہیل کیا کروں
اسی سے مجھ ک
******************** |