* اندھیروں کو میں چھلنا چاہتی ہوں *
غزل
اندھیروں کو میں چھلنا چاہتی ہوں
میں دیپک بن کے جلنا چاہتی ہوں
تمہارے ساتھ چلنا چاہتی ہوں
میں گر گر کر سنبھلنا چاہتی ہوں
نہ روکو مجھ کو پلکوں میں چھپاکر
میں آنسو ہوں اُبلنا چاہتی ہوں
نہ ہوں تہذیب اور آداب جن میں
میں وہ رسمیں بدلنا چاہتی ہوں
خموشی سے بہت گھبرا گئی ہوں
میں موجوں سا مچلنا چاہتی ہوں
پسند آتے ہیں جو اُن کو سنیتا
میں اُن رنگوں میں ڈھلنا چاہتی ہوں
ڈاکٹر) سنیتاورما )
Sher Chowk
Purani Basti
Katni - 483501
(M.P)
Mob: 9425801252
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++ |