داستان
ثریا پروین
خوشی اور تھی روشنی اور تھی
اب سے پہلے میری زندگی اور تھی
آج بس غم اور اداسی کے سائے ہیں
اب سے پہلے کی میری شاعری اور تھی
میں نے دیکھا ہے لوگوں کے نزدیک سے
سب کی صورت میں صورت چھپی اور تھی
یوں تو کہنے کو کتنے ہی اپنے پاس میرے
پر ہر اپنوں میں اپنے پن کی کمی اور تھی
********************