بے وفا
ثریا پروین
غیروں سے اسے آج اتنا پیار کیوں ہے
ہمیں اپنا کہنے سے انہیں انکار کیوں ہے
اس کا نام اس کا گھر بھول جائینگے ہم
پر اس بات سے دل کو انکار کیوں ہے
بہار ائی ہر سمت گلزار کھل ائے
پر ہماری ہی زندگی میں انگار کیوں ہے
آئی ہے کہاں سے اداسی میرے رخ پہ
اپنے ہر دم کرتے سوال کیوں ہے
چھین کر ہنسی ہمارے چہرے سے
وہ کہتے ہنسنا تیرے لئے دشوار کیوں ہے
یہ بات آج تک نہ سمجھ میں ائی ہمیں
کرتے تھے ان سے پیار کیوں ہے
*******************