رشتہ
ثریا پروین
اپنوں سے رشتہ جب سے تٹ گیا
غم سے ہمارا رشتہ جٹ گیا
خاموش نگاہیں اور اداس چہرہ
دیکھ کر غم نے بھی ہم پہ ہنسنا چھوڑ دیا
حال کچھ ایسا ہے میرے دل کا
پانی کے بنا مچھلیوں نے دم توڑ دیا
یہ میری صبر کی انتہا نہیں تو اور کیا تھی
یاد ان کو کرتے کرتے سانسوں نے بھی ساتھ چھوڑ دیا
ان کی نفرت اب ہم سے نہ سہی جائے گی
دل کی ہر امید نے آج دم توڑ دیا
*********************