چاہت
ثریا پروین
کیسا ہے جو مجھ کو تڑپا رہا ہے
ہسنے کی چاہت ہے اور رلا رہا ہے
الجھن یہ میری کوئی تو سلجھا دے
کشتی میری بھنور میں ہے کنارا تو لگا دے
ہم نہیں جانتے کہ زندگی کہاں لے جائے گی
اس تنہا سفر میں کوئی سہارا تو دلا دے
چلنا ہے بہت دور کہ منزل نہیں آساں
مجھے اس کو پانے کا جنوں تو سکھا دے
راہوں کی مشکلیں کہیں حوصلہ نہ توڑ دے
کوئی نہیں بس تو ہے ساتھ اتنا تو بتا دے
***********************