* احساسِ بقا لے کر امیدِ شفا لے کر *
نعت پاک
احساسِ بقا لے کر امیدِ شفا لے کر
جائوں گی مدینہ میں کیا اس کے سوا لے کر
دربارِ رسالت تک پہنچوں گی بہر صورت
کچھ بوئے لہو لے کر کچھ رنگِ حنا لے کر
تسبیح کے دانوں پر کیوں وردِ محمدؐ ہو
ہر تارِ نفس جھنکے جب اُنؐ کی ثنا لے کر
فردوس بداماں ہے طیبہ کی زمیں جس سے
طوبیٰ کی وہی خوشبو آتی ہے صبا لے کر
وادی نے سنبھالے ہیں قدموں کے نشاں اُنؐ کے
چلتی ہے ہوا اب تک وہ خاکِ شفا لے کر
دل ہے کہ پریشاں ہے ہمراز نہیں کوئی
میں کیسے جیوں آقاؐ یہ کرب و بلا لے کر
پہنچوں درِ آقاؐ پر گو خاک بسر لیکن
لوٹوں گی ثریا میں نورانی رِدا لے کر
ثریا صولت حسین
1702, Star Regency Gardens, Sector-6
Kharghar, Navi Mumbai-410210
Mob: 9930783561
بشکریہ ’’عندلیبانِ طیبہ‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
……………………………………
|