* بغیر چکّھے ہوئے پھل کا ذائقہ لکھّ *
اشعار
بغیر چکّھے ہوئے پھل کا ذائقہ لکھّا
سمجھ میں آیا نہیں کوئی لاحِقَہ لکھّا
ہمارے قلب کو جس نے تمازتیں بخشیں
چمکتی برق سی آنکھوں کو صاعقہ لکھّا
کسی دگر کی نہیں اپنی ہی تلاش رہی
نہیں تھا اس میں بھی کوئی مضائقہ لکھّا
یہ دل کہ جس کے تفوّق کو مانتا ہی نہ تھا
اسے بھی ازروئے تہذیب فائقہ لکھا
سیدانورجاویدہاشمی
*****
|