* سوچئے سوچئے ہے کیا عورت *
غزل
سوچئے سوچئے ہے کیا عورت
چہرہ آدم تو آئینہ عورت
باغِ جنت کا آخری تحفہ
کیوں نہ ہو رحمتِ خدا عورت
سمجھو اُس سے خدا ہوا ناراض
جب نہ ہو پیکرِ حیا عورت
اُس کی جنت اِسی زمیں پر ہے
جس کی گھر ہوگی باوفا عورت
فاطمہ ، رابعہ ہوں یا مریم
ہے رفاقت میں لافنا عورت
عرشِ اعظم قریب آیا ہے
جب ہوئی مائلِ دعا عورت
داستانِ خلوص رفعت لکھ
میں نے عنوان رکھ دیا عورت
سیدہ رفعت ترنم
3, Karim Hussain
Lane, Kolkata-700017
(West Bengal)
Mob: 9831345825
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|