* رات بھر سویی تو کبھی جاگی ہوئی آنک *
رات بھر سویی تو کبھی جاگی ہوئی آنکھیں
ریشمی خوابوں میں لپٹی ہوئی آنکھیں
شب بھر یہ خواب کی مے پتی رہی
دیں کے ہنگاموں سے تھکی ہوئی آنکھیں
کر کے آئ ہیں طویل خلاؤں کا سفر
نیند کے پر لئے ادتی ہوئی آنکھیں
حقیقت کے دھوپ سے چندیا رہی ہیں ,
صحن خواب میں کھیلت ہوئی آنکھیں
آہٹ سہر پا کے چونک پدی ہیں ,
کرنوں کے لو سے پگلتی ہوئ&
*************** |