* جب مرے ذہن و دل معتبر ہوگئے *
غزل
جب مرے ذہن و دل معتبر ہوگئے
فہم و افکار شمس و قمر ہوگئے
دیتے دیتے انہیں آنسوئوں کا حساب
دردِ پیہم مرے مختصر ہوگئے
اُڑتے ہی دامِ صیاد میں آگیا
دشمنِ جاں مرے بال و پر ہوگئے
جب نہ دیکھی مرے ساتھ کوئی خوشی
درد و غم جتنے تھے ہم سفر ہوگئے
کیا عجب ہے سیاسی فسوں کاریاں
جتنے بدنام تھے نامور ہوگئے
چاند تارے فلک پر چمکتے رہے
اور زمیں والے زیر و زبر ہوگئے
عمر بھر جو تبسمؔ سے جلتے رہے
دائو پیچ اُن کے سب بے اثر ہوگئے
تبسمؔ فرحانہ
Darul Aman
Road No.13,
New Karimganj
Gaya-823001 (Bihar)
Mob: 9430056678
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|