* دنیا سے تیرگی کو مٹایا کروں گی میں *
غزل
دنیا سے تیرگی کو مٹایا کروں گی میں
آندھی میں بھی چراغ جلایا کروں گی میں
ذہنوں کو کرکے پاک تعصب کی گرد سے
دل میں خلوص ، پیار جگایا کروں گی میں
بچے جو والدین سے محروم ہوگئے
ممتا کے لوری اُن کو سنایا کروں گی میں
تابِ نگاہ پیدا کروں گی نگاہ میں
شمس و قمر سے آنکھ ملایا کروں گی میں
بیٹی کسی غریب کی جلنے نہ پائے گی
اب یہ ستم کی آگ بجھایا کروں گی میں
ہر روز صبح و شام میں چھیڑوں گی سازِ دل
انسانیت کے گیت سنایا کروں گی میں
مَل مَل کے اپنے چہرے پہ غازہ خلوص کا
تحسینؔ اپنے رخ نکھارا کروں گی میں
تحسین روزیؔ
C/O. Parwez Anjum
Baitush Shafee
Mewa Sao Lane
Sultan Ganj
Patna-400006 (Bihar)
Mob: 8877315445
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|