* اک لمحہ خود کو پالوں بس اتنی آرزو ہ *
غزل
اک لمحہ خود کو پالوں بس اتنی آرزو ہے
اپنے وجود کی ہی اب مجھ کو جستجو ہے
تو جا چکا ہے لیکن اے ساحرِ فصاحت
یادوں کی انجمن میں تیری ہی گفتگو ہے
ہم نے ہزار چاہا تجھ کو بھلا دیں لیکن
چہرہ ترا ہماری نظروں کے چار سو ہے
سوچوں تجھے میں ہرپل مانگوں تجھے ہی رب سے
بن تیرے زندگی میں نہ رنگ ہے نہ بو ہے
ماضی کی یاد پل پل بیکل کئے ہوئے ہے
لگتا ہے جیسے تو ہی بس میرے روبرو ہے
طلعتؔ سبھی مناظر باہر تو پُرسکوں ہیں
لیکن درونِ خانہ یہ کیسی ہائو ہو ہے
طلعت فاطمہ
C/O. Zarreen 'N' Shireen Stores
1, Topsia Road (S)
Kolkata-700046
Mob: 9903786723
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|