donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Tanwir Phool
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* خیر اُمم ہم کہلاتے ہیں لیکن کیسا ک *
غزل

خیر اُمم ہم کہلاتے ہیں لیکن کیسا کام کیا
اپنے طرزِ عمل سے ہم نے مذہب کو بدنام کیا

ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے مسلم ، اپنے دین کا محور بھی
قرآن و سنت کے بجائے تاریخِ اسلام کیا

اپنے نبیؐ کا اسوہ دیکھو، رحمتِؐ عالم اُن کی ذات
خوش خلقی ہر ایک سے کی اور درسِ محبت عام کیا

خال پر اُس کے حافظ نے تو دو دو شہروں کو بخشا
بت خانے سے ہندو نکلا اور آکر پرنام کیا

کوئی کہاں ہے، کوئی کہاں ہے!آدمؑ کی اولاد کو دیکھ
راکھ اڑی ہے کس کی ہوا میں، کس نے کہاں آرام کیا

جانیں اپنی لیلیٰ مجنوں ، شیریں اور فرہاد نے دیں
الفت کے رستے میں مرکر خود کو خوش انجام کیا

میرؔ تمہیں مانا ہے سب نے ، پھر بھی تم یہ کہتے ہو
’’دیکھا اس بیماریٔ دل نے آخر کام تمام کیا‘‘

بات یہ پردے کی ہے لیکن تم سے یار! چھپانا کیا
جانے کتنے پاپڑ بیلے تب اُس بُت کو رام کیا

پہلے اُس پر کم تھی رونق ، سادہ سادہ سا مکھڑا
پھولؔ کی قربت ہی نے دیکھو اُس بُت کو گلفام کیا

تنویر پھول

149, Milner Avenue, Albany
New York 12208 (U.S.A)
Email: tanwirphool@gmail.com
Mob: 001 518 894 1095
بشکریہ مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 426