donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Tarannum Naz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* تہذیب و تمدن کا سفر دیکھ رہے ہیں *
غزل

تہذیب و تمدن کا سفر دیکھ رہے ہیں
پھر عہد جہالت کا بشر دیکھ رہے ہیں

دامن میں لگی آگ بجھائے نہیں بجھتی
اخبار میں اوروں کی خبر دیکھ رہے ہیں

انساں ہیں مگر آگ بجھانے نہیں آتے
بس اوروں کے جلتے ہوئے گھر دیکھ رہے ہیں

احساس وہیں ہوتا ہے کانٹوں کی چبھن کا
پھولوں کی جہاں راہ گزر دیکھ رہے ہیں

اب بارِ محبت بھی اٹھائے نہیں اٹھتا
مایوسیاں تاحدِ نظر دیکھ رہے ہیں

نفرت کے چراغوں کا اجالا ہے نظر میں
کہتے ہیں کہ آثارِ سحر دیکھ رہے ہیں

اس شہر میں شاید کوئی رہبر ہی نہیں نازؔ
شانوں پہ یہاں لوگوں کے سر دیکھ رہے ہیں

ترنم نازؔ

189,Hata Chand Khan
Baqar Ganj
Fatahpur-212601
(U.P)
Mob: 9450658484
8957244075
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 371