* نہا کے دیکھتے کپڑے بدل کے دیکھتے ہ *
نہا کے دیکھتے کپڑے بدل کے دیکھتے ہیں
چل آج ہم ترے سانچے میں ڈھل کے دیکھتے ہیں
جس ایک رہ میں سنا ہے نہیں کوئی منزل
ہم ابکی بار اسی رہ پہ چل کے دیکھتے ہیں
اگر سوال ہے لازم جواب کی خاطر
تو اس کے سامنے ہم بھی مچل کے دیکھتے ہیں
تمہارے جیسے تو جلتے ہیں دیکھ کر ہم کو
ہمارے جیسے تم ایسوں پہ جل کے دیکھتے ہیں
تری نظر سے ہمیں گر کے اچھا لگتا ہے
ہم اس ڈھلان سے اکثر پھسل کے دیکھتے ہیں
تمہارا نام سنیں اور یہ ٹھہر جائیں
تمہیں تو آنکھ سے آنسو نکل کے دیکھتے ہیں
میں خوش گماں ہوں کہ احباب میری کیچڑ میں
لوازمات نیازیؔ کنول کے دیکھتے ہیں
**** |