donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Taslim Neyazi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* آنکھیں جلتی ہیں، عد سے جلتے ہیں *
آنکھیں جلتی ہیں، عد سے جلتے ہیں
سب کے سب اس کے قد سے جلتے ہیں
رشک کرتے ہیں ایک دوسرے پر
وہ جنوں، ہم خرد سے جلتے ہیں
ذکر کیا شیخ کے رویے کا 
یہ تو ہر نیک وبد سے جلتے ہیں
کچھ چراغوں کو طاق حاصل ہے
کچھ ہوا کی مدد سے جلتے ہیں
گیلی لکڑی نہیں مگر پھر بھی
وہ بڑے ردو کد سے جلتے ہیں
صفر ہوتے ہیں جو انہی کے چراغ
روز جس تس عدد سے جلتے ہیں
بجھنے لگتے ہیں جب چراغ کبھی
کچھ زیادہ ہی حد سے جلتے ہیں
کیا مہکتے ہیں زخم رات گئے
داغ کیا شدو مد سے جلتے ہیں
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 357