* تو بہت دور بہت دورہو چاہے لیکن *
تو بہت دور
بہت دورہو چاہے لیکن
میرے دل سے تو کہیں
دور نہیں جا سکتا
یہ تصور جو ترا
مجھ میں بسا ہے ایسے
کوئی چاہے بھی تو
اب دور نہیں جا سکتا
کیا کروں جذب کا یہ کیف ہے
اور عالم ہے
کوئی اب اور خیالوں پہ نہیں چھا سکتا
یاد رکھ جان-تمنا کہ کبھی کوئی
بھول کر بھی
تجھے ایسے تو نہیں چاہ سکتا
****** |