donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Tayuba Jamil
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کہاں جائیں لے کے یہ درد کہ میرے غمگ& *
کہاں  جائیں  لے کے یہ درد کہ میرے غمگسار  چلے گیے 
وہ یہ  کہ رہے ہیں کہ اب مرے  سبھی  اختیار  چلے  گیے 
 
خزاں  نے رخ جو کیا  یہاں ،گل - نو بہار  چلے  گیے
جو تھے  باغباں وہ یہ کہ اٹھے میرے کاروبار  چلے گیے
 
تھے  بدیس ان کی ہی منزلیں ،وہ تھے دنیادار چلے گیے
وطن کو جن پہ کہ ناز تھا وہی  ہونہار  چلے گیے
 
نہ  اماں ملی جو وطن میں پھر کہیں اور ہی جا گزیں ہوے 
ہوا فخر جن پہ کہ قوم کو   وہی طرح دار  چلے گیے 
 
ہمیں دشمنوں کی خبر نہ تھی ،ہمیں دوستوں کا پتہ نہ تھا 
جو تھے  آستیں  میں چھپے ہوے وہی مار  مار  چلے  گیے  
 
ترے  آستانے پہ جھک کے ہی تھا قرار  ہم کو ملا رہا 
تو نے  بار بار منع کیا ہمیں بار بار چلے گیے 
 
ہوئیں رحمتوں کی وہ بارشیں  کہ دھل دھلا کے سنور گیے 
ہوے جب ذرا سے اداس بھی تو تھے  کویے یار چلے  گیے
 
تم  آے نہ میری بزم میں یہ گلہ رہا مجھے عمر بھر 
نہ  رہا  گیا کبھی ہم سے تو بڑے بے قرار چلے گیے 
 
وہی  آزمائش کا وقت تھا کہ سراپا حسن  عیاں ہوا 
نادان تو وہیں رک گیے جو تھے ہوشیار  چلے گیے 
 
جو دکھ بھلانے کو پی رہے تھے وہ تو ساری رات  وہیں رہے 
جو کہ تھے ابھی تک حواس  میں وہی بادہ  خوار  چلے گیے 
 
پڑی تھی میّت  مری مگر انھیں غیبتوں سے ہی تھی غرض 
اٹھا جنازہ مرا جبھی ،جو تھے سوگوار  چلے گیے 
 
اتارا جب مجھے قبر میں ،میں یہ سن رہا تھا ذرا ذرا 
وہ کہ رہے تھے کہ آج تو یہ گنہ گار چلے گیے 
 
*******
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 309