* ہے کرم تیری لغت میں بس ستم ڈھانے کا *
ہے کرم تیری لغت میں بس ستم ڈھانے کا نام
بےبسی مرے لیے ہے ہنس کے سہ جانے کا نام
ہے تصور مجھ کو تیری یاد آ جانے کا نام
خواب ہے تیرا مری پلکوں میں چھپ جانے کا نام
وصل تیرا ہجر میں کچھ اور تڑپانے کا نام
ہجر تیری یاد میں رو رو کے مر جانے کا نام
تیری آمد میری آنکھوں میں چمک آنے کا نام
تیرا ملنا دل میں کتنے پھول کھل جانے کا نام
******* |