donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Tayuba Jamil
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* نظر نہ چاہے ٹکے ،آفتاب رہنے دے *
نظر  نہ  چاہے  ٹکے ،آفتاب رہنے دے 
مرے لیے  مرا عزت مآب  رہنے دے 
 
جو چاند ہوتے زیادہ تو منقسم  ہوتی 
مری  نظر میں بس اک ماہتاب  رہنے دے 
 
ریگزار چمکتے ہیں  ،پیاس بڑھتی ہے 
تو  آفتاب  کے ہمراہ سحاب رہنے دے 
 
قبول کرنی نہیں گر نماز -استسقا 
ہمارے زیر -زمیں کچھ تو  اب رہنے دے 
 
یہ منحصر  ہے تجھی پر ہی میری جاں کی متا ع
تو چاہے تو مجھے خانہ خراب رہنے دے 
 
ہر ایک چیز خدایا  تو  اب  حرام نہ کر 
ہے سوز حد سے زیادہ ، رباب  رہنے دے 
 
کہیں میں  آہ و فغاں  میں نہ کچھ کمی  کر دوں
تو مجھ کو غیر کے  زیر - عتاب رہنے دے  
 
کیا یہ کویے ملامت نہیں ہے کافی خدا ؟
اب حشر میں کوئی  یوم -حساب رہنے دے 
 
امیر-شہر تو پیمانے میں ذرا سی تو چھوڑ 
سگ - شہر کے لیے بھی شراب رہنے دے  
 
جو تیرے ہجر میں برسوں سے جی  رہے تھے خدا 
انھیں  گلے سے لگا اور حساب رہنے دے    
 
ملے جو جاں کی اماں تجھ سے ایک عرض کروں  
اے لازوال خدا !میرا شباب رہنے دے 
 
سہانی شام کی محفل کو اب خراب نہ کر 
ہے عرض و  آ عزا کہ تو خطاب رہنے دے 
 
عدو  نے بزم  میں تذلیل کے لیے میری 
سوال چھیڑ کے بولا،جواب رہنے دے  
 
لہو کی خوشبو سے مہکیں گے اس کے خار بھی اب 
تو میرے ہاتھ میں شاخ -گلاب رہنے دے 
 
لگائی عشق نے آتش  ہے میرے دل میں جو 
بجھا نہ اس کو خدایا ،عذاب  رہنے دے 
 
نظر لگے نہ تجھے غیر کی اے میری جاں 
مرے لیے ذرا رخ پر نقاب  رہنے دے 
 
بس ایک خواہش -لذت -گنہ  کے لیے 
اے محتسب میرا کار -ثواب  رہنے دے 
 
مری زمیں  میں ہیں آباد  رینگنے والے 
مری زمین  پہ ذکر - عقاب  رہنے دے    
********
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 315