* یہ دور اپنے براہیم کی تلاش میں ہے *
یہ دور
اپنے براہیم کی تلاش میں ہے
کہ نہ منزل
نہ رہنما کوئی
ناخدا کوئی
نہ باخدا کوئی
ہے اگر آرزو شہادت کی
خودکشی کر کے
پھر مرا کوئی
پھر کسی ملا نے
ہے جنّت کا
کھینچا نقشہ
مگر ہوا کیا ہے ؟
راہ دکھائی ہے
بس جہنم کی
اور لوگوں کے گھر
اجارے ہیں
زندگی جن کو گزارنی مشکل
ان کو جینے سے خوف آتا ہے
زندہ رہ کر جو لوگ اپنا حق
لیتے ہیں زندگی کی راہوں میں
راستے میں اگر وہ مر جائیں
اپنی منزل کو پوھنچ جائیں گے
اور پھر
چند لوگ ایسے ہیں
جو کہ روشن خیال بنتے ہیں
وہ بھی اس بات کو
سمجھ لیں ذرا
کہ روشنی تو خدا سے آتی ہے
یہ دور
اپنے براہیم کی تلاش میں ہے
******* |