* جب اغیار کا ہم ستم دیکھتے ہیں *
جب اغیار کا ہم ستم دیکھتے ہیں
تو پھر اس خدا کا کرم دیکھتے ہیں
بہت جب بھی رنج و الم دیکھتے ہیں
تو ہاتھوں میں اپنے قلم دیکھتے ہیں
وہی جانتے ہیں کہ کیا اس میں سر ہے
جو درویش دنیا کو کم دیکھتے ہیں
کمندیں لگاتے ہیں جو آسماں پر
وہ جنّت میں تیرا قدم دیکھتے ہیں
چھڑ ے تذکرہ جب وطن کا تو انجم
ہم آنکھوں کو ان کی بھی نم دیکھتے ہیں
****** |