* شراب -عشق-خدا ہم کشید کرتے ہیں *
شراب -عشق-خدا ہم کشید کرتے ہیں
ضرور بخشے گا ہم کو امید کرتے ہیں
ہمیں تو دعوای حسن -یوسفی بھی نہیں
تو اہل-زر ہمیں کیونکر خرید کرتے ہیں
اسی نے بھیجے تھے لشکر بھی کربلا کی طرف
خود آپ نوحہ گری بھی یزید کرتے ہیں
ہمیں وہ لاتے ہیں پھر ایک کربلا کی طرف
مخالفت بھی یزیدی شدید کرتے ہیں !!!!!!
جہاد نعرہ ہے ان کا ہے جنگ کس سے مگر
خدا کے پیاروں کو نا حق شہید کرتے ہیں
وہی ہے ایک جو ساروں کا پیر-کامل ہے
اسی ہی پیر کا خود کو مرید کرتے ہیں !!
ہیں صرف ہم ہی تو ممدوح ترے زمانے میں
اگر ہے پھر بھی خفا تو مزید کرتے ہیں !!!!!
کمی رہی نہ ہو اپنی ہی کچھ دعاؤں میں !!
تو باری تعالہ پھر اس کی سدید کرتے ہیں
****** |