donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Tayuba Jamil
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کیری لوگر کو جو کہتا ہے کہ یہ بل نہ ب& *
کیری لوگر کو جو کہتا ہے کہ یہ بل نہ بنا 
قوم کو تو بھی تو یوں ارذل و سائل نہ بنا 

چند سکّوں کے لیے خود کو نہ گروی رکھ دے 
صرف ڈالر کو کبھی زیست کا حاصل نہ بنا 

کتنی امید تھی قائد کو دم سے تیری 
حیف صد حیف کہ تو اپنے بھی قابل نہ بنا 

وعظ میں اپنے نہ جنّت کے تو آرام دکھا 
دے سبق جہد کا اور قوم کو کاہل نہ بنا 

اپنی اولاد کو آراستہ تعلیم سے کر 
ان کو معصوم کسی جان کا قاتل نہ بنا 

اپنے گلشن کو تو گلزار کے جیسا کر دے 
اور پردیس کو اپنی کبھی منزل نہ بنا 

تو ولی اس کو بنا جو کہ ترے کام آوے 
دوست ترا کبھی دنیا میں یہ باطل نہ بنا 

رنگ گرچہ ہے بہت دنیا میں عورت سے مگر 
خانہ دل میں ہی رکھ گرمی محفل نہ بنا 

جو دکھاتے ہیں تماشہ سربازار تجھے 
ایسے لوگوں کو کبھی مرشد کامل نہ بنا 

دے دیا درد ہے دنیا کا سبھی اک دل کو 
اے خدا مجھ سا کسی کا تو کبھی دل نہ بنا
*******
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 326