* تجھ کو ڈھونڈوں کدھر ، تجھ کو پاؤں ک *
میرے دل میں نہاں ، ایک غم کا جہاں
تجھ کو ڈھونڈوں کدھر ، تجھ کو پاؤں کہاں
میری دنیا میں اب ، گرچہ رہتے ہیں سب
پر وہ ہستی کہاں " میری پیاری سی ماں "
میرے دکھ کا سبب کون جانے ہے اب
میری درد آشنا تو ہوئی جان بلب
آج میں سوچتی ہوں ہوا کیا عجب
موت نے میرے گھر کیوں لگائی نقاب
کیا ہوا اب جو اشک رواں جائیں تھم
درد میرا کبھی ہو سکے گا نہ کم
اور بھی شوخ ہے آج رنگ الم
اشک لفظوں کے برسا رہا ہے قلم
اور ہر جزبہ اس دل میں مفقود ہے
ایک غم تیری فرقت کا موجود ہے
لا سکیں گے تجھے اب نہ نالے مرے
آہ اب آہ وزاری بھی بے سود ہے
******* |