donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Tayuba Jamil
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* وطن کی خاطر چمن کی خاطر *
وطن کی خاطر 
چمن کی خاطر 
آزاد رہن و سہن کی خاطر 
نواے پر جوش جو اٹھی تھی 
امید کی اک کرن جلی تھی 
نگاہ لطف و کرم خدا کی
ائی تھی آخر اپنے بندوں کی التجا پر 
اور پیران قوم بھی 
مصروف تھے 
مشغول تھے 
ان نے 
سب میں تھا اک ولولہ بھر دیا 
جوش و جذبات سے دل میں گھر کر لیا 
ان کے سینوں کو فولاد سا کر دیا 
خون میں 
ہر جواں کے تھا جذبہ یہی 
کہ گوارا نہیں 
ہم کو بے چارگی 
بے بسی 
بد دلی 
اک زمانہ تھا 
جب وہ تھے سلطان یہاں 
ان کے جھنڈے تلے تھا 
ہندوستان 
ان کی غیرت نے یہ نہ گوارا کیا 
کہ غلامی کی زنجیریں پہنی رکھیں 
ان فرنگیوں کے آگے 
ادب سے جھکیں 
یا شدھی اور سنگھٹن کی 
تحریک سے 
یہ دھرم چھوڑ دیں 
یہ دھرم کون سا ؟
یہ دھرم 
نام جس کا کہ اسلام ہے 
جو خدا کی خدائی پہ 
قربان ہے 
بنا جس کی رکھی محمّد نے تھی 
محمّد 
کہ جس کے لیے ہے بنا 
یہ جہاں 
وہ جہاں 
جس پہ بھیجیں درودو سلام 
سب شجر 
یہ نجم اور قمر 
آسماں
خود خدا 
لا ا لہ الاللہ 
برزباں ہر مسلماں تھا 
نعرہ یہی 
متحد ہو گئے 
سر بکف ہو گئے 
کوئی سیّد اٹھا 
اور کوئی ظفر 
کوئی اقبال بنکر 
جوانوں کی قسمت بدلنے لگا 
اپنے شعروں سے اک روح نیی پھونک دی 
اور پھر محمّد علی اٹھ پڑا
جس نے عملی سیاست میں رکھا قدم 
گرچہ تھا ناتواں 
پر ہندی مسلماں کی شمشیر تھا 
اک جواں شیر تھا 
آخر کار افرنگی جھک ہی گئے 
آج آزاد تو ہیں مگر ساتھیو 
نفس کی ہم غلامی سے مجبور ہیں 
جتنے جواں تھے مرے ساتھیو 
ایشوریا کی الفت میں مخمور ہیں 
******
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 340