* ہشیار نہیں شخص وہ نادان بہت ہے *
غزل
ہشیار نہیں شخص وہ نادان بہت ہے
جو خواہشِ دولت میں پریشان بہت ہے
ذلت کے نہیں چاہئے تر ہم کو نوالے
عزت کی روکھی اپنے لئے نان بہت ہے
کیوں پیچھے زمانے کے چلیں زندگی میں ہم
اپنی تو ہدایت کو یہ قرآن بہت ہے
محروم ہے وہ دھوپ میں سائے سے بھی اُس کے
جس مالی کا اس پیڑ پہ احسان بہت ہے
اب خشک زمینوں کے بھی چمکیں گے مقدر
برسے گی گھٹا خوب یہ امکان بہت ہے
شہرت کے لئے پیشِ جہاں میں نہ جھکوں گا
جو رب نے مجھے بخشی ہے وہ شان بہت ہے
ہرگزنہ گریں گے یہ وفا تند ہوا سے
اِن زرد سے پتوں میں ابھی جان بہت ہے
وفا صدیقی
33, P.M.Basti 3rd lane, Shibpur
Howrah-711102
Mob: 9681627861
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|