donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Waqif Muradabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* مستقبل کی تعلیم وتعلیم گاہیں *
واقف مرادآبادی

مستقبل کی تعلیم وتعلیم گاہیں

اس ترقی کے زمانے کی جوکچھ رفتار ہے
وہ بتاتی ہے کہ اب کلچر کا بیڑہ پارہے
آج کی تعلیم گاہیں ہوں گی مستقبل پہ بار
آتی جزیشن تک آجائے گی اک تازہ بہار
ہوگی اپنے دیش میں تعلیم کی دنیا بحال
حسب اندازہ ہے ویٹنگ پیریڈ پچیس سال
سنسکرتی دیش کی پھر جی اٹھے گی ایک بار
شوق سے ڈالے گلے میں ویسٹ کے کلچر کا ہار
اک انوکھے ڈھنگ پر بدلے گا تعلیمی نظام
آئینے تہذیب نو کے کالجوں کے صبح وشام
کورس سے خارج وہ سب بیکار جو سبجکٹ ہوں
ماڈرن کلچر میں اسٹوڈنٹ سب پرفیکٹ ہوں
ہسٹری یاتھیا لوجی سائنس ، کامرس وحساب
جاگرفی، انجینئرنگ اور بیالوجی دوراز نصاب
ڈانس میوزک ،ایکٹنگ، سنگنگ سومینگ نرسری
گیمس ،ریسنگ، باکسنگ اور رائڈنگ کمپلسری
گلمس اور گانے میں ماہرہوں گے سارے لیکچرر
ہر پروفیسر بھی ہوگا ڈانس ڈگری ہولڈر
ہوںگے ٹیچر جیسے داراسنگھ اور طلعت مکیش
مینو، آشاپوسلے، موتی اداے شنکر، سریش
پریڈ پہلا، یہ ورزش اور ریسلنگ کے لئے
جس میں ہوگی دوڑ، پوری چھوٹ مسلنگ کے لئے
لڑکیوں ،لڑکوں کی کشتی مگدراور جمناسٹک
بیٹھکیں ،ڈنڈپلینا، خوش فعلیاں، گپاسٹک
دوسرا گھنٹہ بجے، پانی میں والی بال ہو
چل کبڈی، دے چھپا چھپ ہر طرف ترمال ہو
تیسرے گھنٹے میں میوزک سانگس اور آرکسٹرا
کمپٹیشن سازوگانے میں،یہ پریاں وہ پرا
ہوگا چوتھے پیرڈ میں ڈانس بھی کمپلسری
پھر انوکھے ڈھنگ سے تہذیب کی ہوسرجری
پانچویں گھنٹے میں فلمی ایکٹنگ کے سب مزے
ہیرو، ہیروین، ولن اور ویمپ کے سب مشغلے
پھر چھٹے گھنٹے میں سوشل اسٹڈی کاخاص کو رس
ماڈرن کلچر کے اپنا نے پہ ہوگا ہارڈ فورس
کیا فریڈم کے ہیں معنی وہ بتائے جائیں گے
گرجو آزادی کے ہیں سارے سکھائے جائیں گے
ہرطرح آزاد سب ہوں خودچنیں اپنے پیر
ننگنی ،ٹیکہ بیاہ کے سارے جھمیلے طاق پر
پاسکیں گے دیش میں کوئی نہ سائن آف پاسٹ
مین کلچر، نوریلجن نوکوشچن آف کاسٹ
آخری گھنٹہ فقط تسلیم کا رہ جائے گا
یوں نظام نو، سہولت سے موافق آئے گا
کار لائل شیکسپر، رینا لڈوملٹن کا کلام
سب بھلا دے گا وہ کالی داس اور غالب کے نام
ایسٹ کے کلچر کو نمبر بھی نہ ہوگا پاس کا
پھر تو دنیا ئے محبت میں مزہ رومانس کا
ذہینت پھر سیکس کی بدلے وہ ہوکا یا پلٹ
آئے دن لڑکوں سے ہوگی لڑکیوں کی بھی جھپٹ
لڑکیاں لڑکوں کوچھڑیں گی تو وہ شرمائیں گے
گرہوئے عاجز تو تھا نے میں رپٹ لکھوائیں گے
ان میں کچھ جی دار اگر ہوں گے تو وہ ڈٹ جائیں گے
اور نہایت ہی ادب سے جھینپ کر فرمائیں گے
دیکھئے مس صاحبہ ہم کو ہنسی ایسی ہے شاق
گھر میں اپنے بھائی سے فرمائیے ایسا مذاق
گر کسی نے دیکھ پایا آپ کا کیا جائے گا
ہوگی بدنامی ہماری ہر کوئی شرما ئے گا
ہم کو آوارہ سمجھکر آپ کرتی ہیں خفیف
ہم بھی باعزت ہیں جی ہاں، اور گھرانے کے شریف
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 465