* سراغ ہاۓ دلِ پاش پاش مت ڈھونڈو *
سراغ ہاۓ دلِ پاش پاش مت ڈھونڈو
سیہ گڑھے میں ستارے کی لاش مت ڈھونڈو
میں تُم کو وقت کے اُس پار مل ہی جاؤں گا
جہان والو مری بوُد و باش مت ڈھونڈو
مرے رقیب نے اندر سے مجھ کو مارا ہے
عزیزو میرے بدن پہ خراش مت ڈھونڈو
تمہیں غرض ہے فقط گوشت سے ؛ اسے نوچو
نگارِ حسن میں نقش و تراش مت ڈھونڈو
تمہیں اندھیروں کی عادت رہی ہے صدیوں سے
سیاھ کار نظر سے پرکاش مت ڈھونڈو
زمیں کو چیر کے ڈھونڈو خدا کے رزق کے ڈھیر
مقدّروں کے بھروسے معاش مت ڈھونڈو
جو ہم کو آج میسّر ہے اس کی بات کرو
گنوا چکے ھیں جو کل ؛ اس میں کاش مت ڈھونڈو
********************* |