donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Yas Chandpuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* لانا تھا کیا شعور میں کیا لارہے ہی *
غزل

لانا تھا کیا شعور میں کیا لارہے ہیں ہم
افسوس کجروی کی سزا پارہے ہیں ہم

لاعلم ہوگئے ہیں نشیب وفراز سے 
کیا کھودیا ہے دوستو! کیا پارہے ہیں ہم

عریانیت کا دورہے آنکھیں ہیں شرسار
مغرب کے طرزِ فکر کو اپنارہے ہیں ہم

ماحول اپنے گھر کا کیا ہم نے خود خراب
بے باک کرکے بچوں کو پچھتا رہے ہیں ہم

افراد گھر کے بن نے لگے ہیں فضول خرچ
اسراف ہورہا ہے مزہ پارہے ہیں ہم
کہنے کے واسطے تو مسلمان ہیں مگر
تفریقِ رنگ وبو میں بٹے جارہے ہیں ہم

خود اپنے گھر کے آپ بنے ہیں تماش بیں
گویا کہ بات بات پہ ٹکرارہے ہیں ہم

انداز گفتگو بھی تو شریں نہیں رہا
اپنا مزاج تلخ کئے جارہے ہیں ہم

اب آنے والا ونت ہمیں خوں رلائے گا
اے یاسؔ سوچ سوچ کے گھبرا رہے ہیں ہم
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 290