donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Yas Chandpuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جھوٹ بولنے والا آئینہ نہیں رکھتا *
غزل

جھوٹ بولنے والا آئینہ نہیں رکھتا
جس کے گھر میں سورج ہو وہ دیا نہیں رکھتا

جس نے زندگی اپنی خیر سے گذاری ہو
وہ کسی برائی سے واسطہ نہیں رکھتا

کیسے طے کرے گا وہ عمر کی مسافت کو
دو قدم جو چلنے کا حوصلہ نہیں رکھتا

وہ اذیتیں دے کر کیوں مجھے ستا تاہے
جب میں اپنے ہونٹوں پر التجا نہیں رکھتا

جس کا جتنا جی چاہئے شوق سے سما جائے
میں تو وسعت دل کی انتہا نہیں رکھتا

ہر طرف نمائش ہے ہر طرف دکھاوا ہے
دوستی بھی اب کوئی بے ریا نہیں رکھتا

کون ایسا آجائے جس سے اس کو خطرہ ہو
یوں بھی احتیاطاً وہ درکھلا نہیں رکھتا

میری کج کلاہی پر انگلیاں اٹھاتا ہے
اس کا بانکپن شاید کج ادا نہیں رکھتا

جتنی ٹھیس لگتی ہے اور لطف آتا ہے
زخم خوردہ دل کی میں یوں دوا نہیں رکھتا

جس نے آج بخشا ہے کل کوبھی وہی دے گا
کل کی فکر میں کچھ بھی میں بچا نہیں رکھتا

جس طرح بھی جی چاہئے زمایئے اس کو 
یاسؔ تو حقیقت میں دل برا نہیں رکھتا
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 306