* نعت پاک صلی اللہ علیہ وسلم *
نعت پاک صلی اللہ علیہ وسلم
لے کے جب نور ہدایت وہ حرا سے نکلا
روشنی جس پر پڑی کفر و بلا سے نکلا
لوگ ایماں سے مشرف ہوئے ایک اک کرکے
کفر والوں میں وہ اس شان و ادا سے نکلا
دیکھتے رہ گئے مکہ میں سبھی اہل ستم
جب وہ ہجرت کے لئے دامِ بلا سے نکلا
ظلمت کفر مٹی حق کی ضیاء پھیل گئی
’’ رشد کا مہرِ درخشاں جو حرا سے نکلا‘‘
امن کے وقت وہ خالق کی عبادت میں رہا
جنگ میں فتح کا کام اس کی دعاء سے نکلا
وہ غنیوں کا غنی رشک کریں جس پہ غنی
جھولیوں بھرتا ہوا شانِ سخا سے نکلا
درد ایسا کہ نہ تھا جس کا مداوا ممکن
یہ فقط صلِ علی صل علیٰ سے نکلا
یاس کیا پوچھتے ہو فیض رسول عربی
نور سرکار کی ہر ایک ادا سے نکلا
٭٭٭
|