* سرور دل کو تو آنکھوں کو نور ملتا ہے *
نعت پاک
سرور دل کو تو آنکھوں کو نور ملتا ہے
پڑھو جو سیرتِ اقدسؐ شعور ملتا ہے
لیا ہے جس نے بھی آقا ؐکی زندگی سے سبق
وہ شخص باطل و عصیاں سے دور ملتا ہے
جدھر بھی چشمِ بصیرت سے دیکھتا ہوں میں
قدم قدم پہ تمہارا ظہور ملتا ہے
جو ذکرِ احمد مرسل میں غرق رہتے ہیں
انہیں سکونِ دل و جاں ضرور ملتا ہے
تمہارے روضہ اقدس سے ہٹ نہیں سکتی
نگاہِ شوق کو اتنا وفور ملتا ہے
رسول پاک کی صحبت میں جو رہے ہر دم
بتائو ان میں کسی میں غرور ملتا ہے
غبارِ راہ مدینہ کی کہکشاں سے فزوں
وہاں تو راہ کے ذروں کو نور ملتا ہے
ہے جس کے دل میں محمدؐ کی عزت و توقیر
اُسی کے چہرے پہ اے یاس نور ملتا ہے
٭٭٭
|