* ایسا اک لمحہ کبھی حاصل بینائی دے *
نعت پاک
ایسا اک لمحہ کبھی حاصل بینائی دے
ہر طرف شکلِ محمد مجھے دکھلائی دے
شوق سے لوگ پکاریں مجھے آقا کا غلام
عشقِ محبوب مجھے قوت یکتائی دے
دور سے کھینچتی رہتی ہے حرا کی عظمت
روحِ آقا تو مجھے تاب و توانائی دے
چشم دل سے میں کبھی ان کا سراپا دیکھوں
اے تصور تو مجھے تاب و توانائی دے
فکر و ہ فکر جو ہو تابعِ فرمانِ رسول
ذکر وہ ذکر کہ جو لذت گویائی دے
مدحتِ سید ابرار میں اٹھے جو قلم
ایک اک حرف کو گہرائی و گیرائی دے
یاس میں نعت محمد میں ہی مشغول رہوں
میرا مولا جو مجھے قوت گویائی دے
٭٭٭
|