* بس عشق محمد ہے دل میں اب اور سہارا ک *
نعت پاک
بس عشق محمد ہے دل میں اب اور سہارا کچھ بھی نہیں
وہ درد ملا ہے قسمت سے جز اس کے مداوا کچھ بھی نہیں
اب حسرت دل ہے صرف اتنی کچھ ہے تمنا تو یہ ہے
روضہ پہ تمہارے دم نکلے بس اس سے زیادہ کچھ بھی نہیں
ہر ایک بشر بس عاجز ہے۔ یہ قول نبیؐ تو صادق ہے
اللہ کی مرضی سب کچھ ہے بندے کی تمنا کچھ بھی نہیں
معراج کی شب میں آقا تو پہنچے ہیں حریم ناز تلک
جبرئیل گئے بس سدرہ تک ان کے لئے سدرہ کچھ بھی نہیں
محتاجِ شفاعت ہوں آقا بس اتنی عنایت ہو جائے
جنت میں ٹھکانہ مل جائے تو راحت دنیا کچھ بھی نہیں
اب زیست یہاں پر مہنگی ہے اور موت یہاں پر سستی ہے
بس آپ کرم فرما دیجئے جینے کا سہارا کچھ بھی نہیں
یاں آس یہاں پر ایک سی ہیں غم اور خوشی بھی یکساں ہیں
اے رحمتِ عالم دیکھو تو دنیا میں ہمارا کچھ بھی نہیں
٭٭٭
|