* دنیا کی حقیقت کو میں کم دیکھ رہا ہو *
حمد باری تعالیٰ
دنیا کی حقیقت کو میں کم دیکھ رہا ہوں
سر کو تیرے دربار میں خم دیکھ رہا ہوں
عاجز ہوں میں عاجز ہی رہوں گا ترے آگے
سب خاک ہوئے جاہ و حشم دیکھ رہا ہوں
حاصل ہے بصد فخر مجھے تیری گدائی
میں تختِ شہنشاہ بھی کم دیکھ رہا ہوں
خائف نہیں کرتے مجھے آلامِ زمانہ
بندہ ہوں ترا تیرا کرم دیکھ رہا ہوں
آتی ہے ترے ذکر سے کمزور میں طاقت
میں عابدِ بیدار میں دم دیکھ رہا ہوں
اے خالقِ کونین مرا توُ ہے محافظ
دنیا میں بہت ظلم و ستم دیکھ رہا ہوں
اللہ توُ دنیا کو بھٹکنے سے بچا لے
رستے سے الگ اُس کے قدم دیکھ رہا ہوں
کھینچے لئے جاتی ہے مجھے یاد خدا کی
اے یاس بہت تیز قدم دیکھ رہا ہوں
٭٭٭
|