* وہ مالک ہے وہ حاکم ہے وہ سب کا مختار *
حمد باری تعالیٰ
وہ مالک ہے وہ حاکم ہے وہ سب کا مختار
سب کے سب محتاج ہیں اس کے مفلس اور زردار
اس نے لفظ کن سے بنایا ہے سارا سنسنار
آئے گی جس روز قیامت کردے گا مسمار
وہ کردے سیراب کو پیاسا پیاسے کو سیراب
وہ کردے بیمار کو اچھا، اچھے کو بیمار
رات کو روزِ روشن کردے دن کو کردے رات
وقتِ سحر کو شام بنا دے شام کو پُر انوار
ذرّے کو وہ خورشید بنا دے جگنو کو وہ چاند
چاہے گل کو خار بنادے، آتش کو گلزار
وہ ہے واحد وہ برتر ہے یکتا اس کی شان
وہ خالق ہے وہ رازق ہے سب کا پالنہار
ظاہر کیا ہے باطن کیا ہے سب اُس کو معلوم
جانے ہے وہ حال دلوں کا مت کر تو اظہار
کیوں ذلت کا وہ منہ دیکھے کیوں ہو وہ مقہور
جس پر اس کی چشم کرم ہو جس پر اس کا پیار
غفلت سے توُ توبہ کر لے ہوش میں آجا یاسؔ
اُس کی یاد بسا کر دل میں کرلے بیڑا پار
٭٭٭
|