* اللہ تیری شانِ کرم دیکھ رہا ہوں *
حمد باری تعالیٰ
اللہ تیری شانِ کرم دیکھ رہا ہوں
اٹھتے ہوئے معذور قدم دیکھ رہا ہوں
گوپاس مرے کچھ بھی نہیں پر ہے حقیقت
دنیا کی نگاہوں میں بھرم دیکھ رہا ہوں
مصروف رہوں یوں ہی تری حمد و ثنا میں
مدحت میں تری نوک ِ قلم دیکھ رہا ہوں
ہوتی ہے ترے ذکر سے تسکینِ دل و جاں
میں خود پہ ترا رحم و کرم دیکھ رہا ہوں
ہر شے میں نظر آتی ہے بس تیری تجلی
ہر شے میںترا نور بہم دیکھ رہا ہوں
میں بندۂ عاجز ہوں تو مختار ہے کُل کا
رحمت کو تری چشم بہ نم دیکھ رہا ہوں
دنیا کی میں ہر چیز سے کیوں دل کو لگائوں
جانا ہے تو بس ملکِ عدم دیکھ رہا ہوں
راس آگئی رحمت سے تری مجھ کو فقیری
بیکار ہیں یہ جاہ و حشم دیکھ رہا ہوں
قرطاس مرے پاس ہے مضمون ہے دل میں
لکھنے کے لئے یاس قلم دیکھ رہا ہوں
===
|